وہ بے حجاب جو کل پی کے شراب آیا

وہ بے حجاب جو کل پی کے شراب آیا
اگرچہ مست تھا میں ، پر مجھے حجاب آیا

ادھر خیال میرے دِل میں زلف کا گزرا
اُدھر وہ کھاتا ہوا دِل میں پیچ و تاب آیا

خیال کس کا سمایا ہے دیدہ و دِل میں
نہ دن کو چین مجھے اور نہ شب کو خواب آیا