پیار کو پیار ہی رہنے دو کوئی نام نہ دو

ہم نے دیکھی ہے ان آنکھوں کی مہکتی خوشبو
ہاتھ سے چھو کے اسے رشتوں کا الزام نہ دو
صرف احساس ہے یہ روح سے محسوس کرو
پیار کو پیار ہی رہنے دو کوئی نام نہ دو
ہم نے دیکھی ہے ان آنکھوں کی مہکتی خوشبو
ہاتھ سے چھو کے اسے رشتوں کا الزام نہ دو
صرف احساس ہے یہ روح سے محسوس کرو
پیار کو پیار ہی رہنے دو کوئی نام نہ دو
میرے دِل میں دیکھ سکو تو شاید یہ جان لو
کتنی خاموش محبت تم سے کرتا ہے کو
انکار کی سی لذت ، اقرار میں کہاں ہے
بڑھتا ہے عشق محسن ان کی نہیں نہیں سے
محبت كے بعد محبت ممکن ہے فراز
پر ٹوٹ كے چاہنا صرف ایک بار ہوتا ہے
اِس شرط پے کھیلوں گی پیا پیار کی بازی
جیتوں تو تجھے پاؤں ہاروں تو پیا تیری
تیرے جمال سے آنکھیں حَسِین ہیں میری
تیرے خیال سے دِل میں چراغ جلتے ہیں
نیند تو آنے کو تھی پر دِل پچھلے قصے لے بیٹھا
اب خود کو بے وقت سلانے میں کچھ وقت لگے گا