کیوں چھپاتے ہو ثانی کیوں انکار کرتے ہو

کیوں چھپاتے ہو ثانی کیوں انکار کرتے ہو
تمہاری آنکھیں کہتی ہیں تم بھی پیار کرتے ہو
کیوں چھپاتے ہو ثانی کیوں انکار کرتے ہو
تمہاری آنکھیں کہتی ہیں تم بھی پیار کرتے ہو
پِھر جوگی جی بیدار ہوئے اِس چھیڑ نے اتنا کم کیا
پِھر عشق كے اِس متوالے نے یہ وحدت کا اک جام دیا
واں پریم کا ساگر چلتا ہے چل دِل کی پیاس بھجا جوگی
واں دِل کا غنچہ کھلتا ہے گا گلیوں میں موہن ملتا ہے
انکار کی سی لذت ، اقرار میں کہاں ہے
بڑھتا ہے عشق محسن ان کی نہیں نہیں سے
محبت كے بعد محبت ممکن ہے فراز
پر ٹوٹ كے چاہنا صرف ایک بار ہوتا ہے
اے عشق بس جان گیا میں تیری پہچان یہی ہے
تو دِل میں تو آتا ہے مگر سمجھ میں نہیں آتا