دل کیا ملاؤگے کہ ہمیں ہو گیا یقیں

دل کیا ملاؤگے کہ ہمیں ہو گیا یقیں
تم سے تو خاک میں بھی ملایا نہ جائے گا
دل کیا ملاؤگے کہ ہمیں ہو گیا یقیں
تم سے تو خاک میں بھی ملایا نہ جائے گا
اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سر عام رکھ دیا
دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں
اس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا
ہو گیا جس دن سے اپنے دِل پر اس کو اختیار
اختیار اپنا گیا بے اختیاری رہ گئی
عشق سنتے تھے جسے ہم وہ یہی ہے شاید
خود بہ خود دِل میں ہے اک شخص سمایا ہوا
اب تک دلِ خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں
یہ آخری شمع بھی بجھانے كے لیے آ
دِل مرحوم یاد آتا ہے
کیسی رونق لگائے رکھتا تھا