جب کسی اور كے ہوں گے ہَم بھی

جب کسی اور كے ہوں گے ہَم بھی
پِھر تیرا غرور ٹوٹے گا
گھر بنا کر میرے دِل میں وہ چھوڑ گیا
نہ خود رہتا ہے نہ کسی اور کو بسنے دیتا ہے
جو میرا ہے میں کسی اور کو کیوں دوں
میں اپنی محبت میں بچوں کی طرح ہوں
حیران ہوں تم کو مسجد میں دیکھ کے غالب
ایسا بھی کیا ہوا كہ خدا یاد آ گیا
آئے ہیں وہ نقاب اتار كے میرے مزار پہ
مجھ سے نصیب اچھا ہے میرے مزار کا
مٹ جائے گا گناہوں کا تصور اِس جہاں سے
اگر ہو جائے یقین کے خدا دیکھ رہا ہے