گھر کے باہر ڈھونڈھتا رہتا ہوں دنیا

گھر کے باہر ڈھونڈھتا رہتا ہوں دنیا
گھر کے اندر دنیا داری رہتی ہے
ترس جاتی ہیں آنکھیں تیرے دیدار کو جاناں
کچھ لمحات دیدار کے عنایت کر مجھے
کبھی بیٹھ میرے سامنے تجھے حال دل سنائے ہم
تیرے بن کیسے تڑپتے ہیں یہ بھی تجھے بتلائے ہم
لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا