کب بھلائے جاتے ہے دوست جدا ہو کر بھی وصی کب بھلائے جاتے ہے دوست جدا ہو کر بھی وصی دِل ٹوٹ تو جاتا ہے رہتا پِھر بھی سینے میں ہے