یاد ہیں غالب ! تجھے وہ دن کہہ وجدِ ذوق میں یاد ہیں غالب ! تجھے وہ دن کہہ وجدِ ذوق میں زخم سے گرتا ، تو میں پلکوں سے چنتا تھا نمک