یہ اشک جو تو نے مجھ کو دیئے سوغات کی مانند

یہ اشک جو تو نے مجھ کو دیئے سوغات کی مانند
برستے ہیں زخم آنكھوں سے میری برسات کی مانند

میں کیسے بھلا دوں تجھے اے میری جان كے قاتل
رہتا ہے خیالوں میں میرے تو لمحات کی مانند

خاموش فضاؤں میں بھی سسکیوں کی صدا ہے
اب میں ٹوٹ کے روتا ہیں کی رات کی مانند

ہر لمحہ تجھے چاہوں دعاؤں میں تجھے مانگوں
تیرا لوٹ کے آنا مجھے لگے کرامات کی مانند

بکھری ہوئی یادوں کو تم سمیٹو تو میں جانوں
میرے دامن میں چلے آؤ کسی خیرات کی مانند

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں