اب کے یوں دِل کو سزا دی ہم نے
اس کی ہر بات بھلا دی ہم نے
ایک ایک پھول بہت یاد آیا
شاخِ گل جب جلا دی ہم نے
آج پِھر یاد بہت آئے وہ
آج پِھر اس کو دعا دی ہم نے
کوئی تو بات اس میں بھی ہے احسان
ہر خوشی جس پر لٹا دی ہم نے
اب کے یوں دِل کو سزا دی ہم نے
اس کی ہر بات بھلا دی ہم نے
ایک ایک پھول بہت یاد آیا
شاخِ گل جب جلا دی ہم نے
آج پِھر یاد بہت آئے وہ
آج پِھر اس کو دعا دی ہم نے
کوئی تو بات اس میں بھی ہے احسان
ہر خوشی جس پر لٹا دی ہم نے