نہ پوچھو کس خرابے میں پڑے ہیں
تہہ ابر رواں پیاسے کھڑے ہیں
ذرا گھر سے نکل کر دیکھ ناصر
چمن میں کس قدر پتے جھڑے ہیں
Subscribe
0 Comments