ہر شام تیری یار میں جلتا ہوا دیکھوں
کب تک دِل بیتاب مچلتا ہوا دیکھوں
آنچل کی طرح تن سے لپٹ جاؤں تیرے
اور خود کو تیری ذات میں دہلتا ہوا دیکھوں
Subscribe
0 Comments