ہم تو چاھت میں بھی غالبؔ کے مقلّد ہیں فرازؔ ہم تو چاھت میں بھی غالبؔ کے مقلّد ہیں فرازؔ جس پہ مرتے ہیں اُسے مار کے رکھ دیتے ہیں