تجھ کو خبر نہیں مگر اک ساده لوح کو

تجھ کو خبر نہیں مگر اک ساده لوح کو
برباد کر دیا تیرے دو دن كے پیار نے
تجھ کو خبر نہیں مگر اک ساده لوح کو
برباد کر دیا تیرے دو دن كے پیار نے
تم مجھے اچھی لگتی ہو
بس تم مجھے اچھی لگتی ہو!
تم اتنی سُندر ہو کہ نہیں
تمہیں اک نظر جو دیکھے وہ
سُدھ بُدھ بھولے، مدہوش رہے
بس تم مجھے اچھی لگتی ہو!
مزید پڑھیں […]
اپنی تباہیوں کا مجھے کوئی غم نہیں
تم نے کسی کے ساتھ محبت نبھا تو دی
تیرے خیال میں جب بے خیال ہوتا ہوں
ذرا سی دیر ہی سہی بے مثال ہوتا ہوں
جو تو نہیں ہے تو یہ مکمل نہ ہو سکیں گی
تری یہی اہمیت ہے میری کہانیوں میں
دل ہی تو ہے نہ آئے کیوں دم ہی تو ہے نہ جائے کیوں
ہم کو خدا جو صبر دے تجھ سا حسیں بنائے کیوں
کہتے تو ہو یوں کہتے یوں کہتے جو وہ آتا
یہ کہنے کی باتیں ہیں کچھ بھی نہ کہا جاتا
پِھر ان کی گلی میں جائے گا ، پِھر سہو کا سجدہ کر لے گا
اِس دل پر بھروسہ کون کرے ہر روز مسلماں ہوتا ہے