ایسی تاریکیاں آنکھوں میں بسی ہیں کہ فرازؔ ایسی تاریکیاں آنکھوں میں بسی ہیں کہ فرازؔ رات تو رات ہے ہم دن کو جلاتے ہیں چراغ