وہ تیرا آنکھ بھر کے مجھے دیکھنا
وہ تیرا دیکھنا ہی کمال تھا
میری جستجو كے احساس پر
تیرا لمس بھی تو بے مثال تھا
میرے سارے جذبوں کی دلکشی
تیرے آشیان پہ آ كے سمٹ گئی
گر میں رک نا جاتا تیری طرف
تو میری بستی پہ پِھر زوال تھا
تیرے حُسْن کی ساری تجلیاں
کیسے مجھ پہ ہو گئی مہربان
میرے دِل كے نہاں خانوں میں
یہی چھپا ہوا اک سوال تھا
وہ جو چلتے چلتے تھے مل گئے
تھے میری چاہتوں كے سلسلے
جو تیرا سنگ نہ ملتا مجھے
تو پِھر جینا میرا محال تھا