جسے خود سے نہیں فرصتیں ، نہ جسے خیال اپنے جمال کا جسے خود سے نہیں فرصتیں ، نہ جسے خیال اپنے جمال کا اسے کیا خبر میرے شوق کی اسے کیا پتہ میرے حال کا