صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئی آنکھیں
دکھ کہتا ہے اب کوئی دریا بھی تو دیکھوں
یہ کیا كہ وہ جب چاہے مجھے چھین لے مجھ سے
اپنے لیے وہ شخص تڑپتا بھی تو دیکھوں
صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئی آنکھیں

صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئی آنکھیں
دکھ کہتا ہے اب کوئی دریا بھی تو دیکھوں
یہ کیا كہ وہ جب چاہے مجھے چھین لے مجھ سے
اپنے لیے وہ شخص تڑپتا بھی تو دیکھوں